چلو چلو اسلام آباد چلو جینا ہے تو لڑنا ہوگا اسلام آباد میں دھرنا ہوگا

14جولائی اسلام آباد دھرنا چلو چلو اسلام آباد چلو جینا ہے تو لڑنا ہوگا اسلام آباد میں دھرنا ہوگا

کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان نے قوم آخوروال اورپاکستان انقلابی پارٹی کےاسلام آبادکے 14جولائی دھرنہ میں شمولیت کا اعلان کر دیا۔ یہ دھرنہ درہ آدم خیل قوم آخوروال کے ایک اہم مسئلے کی طرف حکومت کی توجہ مبذول کرانے کے لئے اسلام آباد پریس کلب میں بروز منگل 14جولائی کو ہوگا۔ اس فیصلے کا اعلان کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان(سی پی پی)کے چیئرمین انجنئیر جمیل احمد ملک نے اپنی ایک پریس ریلیز میں کیا۔ کمیونسٹ پارٹی نے تمام ترقی پسند دوستوں سے دھرنہ میں شرکت کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم آخوروال 40 ہزار آبادی پر مشتمل ایک غریب قوم ہے جو پشاور سے جنوبی اضلاع کی طرف 20 کلومیٹر دوری پر واقع ایک پہاڑی علاقہ میں رہائش پذیر ہے۔

دھرنےکا مقصد قوم آخوروال کا ایک درینہ مسئلہ جو کوئلے کے بارے میں ہےاس کو اجاگر کرنا ہے۔ قوم آخوروال کی اپنی فریاد جو انتظامیہ کے بارے میں ہے ۔ مقننہ اور عدلیہ کے سامنے پیش کرنا چاہتی ہے ۔جو 2003 سے چلا آرہا ہے ۔ دسمبر 2017 میں کوہاٹ انتظامیہ نے قوم آخوروال کی قیادت اور ٹھیکیداران کے مابین دس نکات پر مشتمل ایک تحریری معاہدہ کیا گیا ۔ جس کو قوم آخوروال نے من وعن تسلیم کیا ۔ مگر ٹھیکیداروں نے اپنے اثرورسوخ کو استعمال کرتے ہوئے بار بار معاہدے کے خلاف ورزی کرتے رہے ۔ جس کی وجہ سے کبھی کوئلے کا کام جاری رہا اور کھبی بند رہا ۔ لیکن دس نکاتی فیصلے پر مکمل عمل درآمد نا ہونے کی وجہ سے 23مارچ 2020 سے کوئلے نکلنے کا کام ایک پھر ڈی سی کوہاٹ کی غیر قانونی مداخلت کی وجہ سے بند پڑا ہےاور کوہاٹ انتظامیہ کی اس ظلم کی وجہ سے قوم آخوروال کی ضروریات زندگی مفلوج ہوگئی ہے ۔ اور اسی کوئلے کی آمدن سے قوم آخوروال کے غریب لوگ اپنا گھر بار چلارہے تھے اور اسی کوئلے کی آمدن سے طلبہ اپنی تعلیمی اخراجات بھی پورے کرتے تھے ۔لیکن شدید غربت اور کوئلے کا نظام بند ہونے کی وجہ سے نوجوانوں کا تعلیمی کیرئر شدید متاثر ہورہا ہے۔

اسی سلسلے میں آخوروال یوتھ اور سٹوڈنٹس یونین نے کوہاٹ انتظامیہ سے بارہا ملاقاتیں کیں اور اپنی فریاد سنائی جس میں ڈپٹی کمشنر کوہاٹ عبد الرحمٰن اور اسسٹنٹ کمشنر درہ آدم خیل شایان علی جاوا سرفہرست ہے لیکن بار بار کوہاٹ انتظامیہ آخوروال یوتھ اینڈ سٹوڈنٹس یونین کے فریاد کو نظر انداز کر دیتا تھا جس پر طلباء نے مجبور ہو کر احتجاجی مظاہرے شروع کر دیئے جس میں 29 مئی کو درہ آدم خیل میں ایک پرامن احتجاجی ریلی اور انقلابی جلسے کا انعقاد کیا جس میں طلباء سمیت قوم آخوروال کے ہزاروں لوگوں نے شرکت کی ۔ جلسے سے مقامی ایم این اے مفتی عبدلشکور اور آخوروال قوم کے مشران طلبہ اور پاکستان انقلابی پارٹی کی مرکزی قیادت نے جلسے سے مشترکہ خطاب کئے جس میں مشترکہ اعلامیہ جاری کرکے کوہاٹ انتظامیہ کو ایک ہفتے کا وقت دیا گیا ۔ کہ غیر متنازع کول کمپنیوں کو کام کرنے کی اجازت دی جائے ۔ اگر ہمارے مطالبات نا مانے گئے تو طلبہ بشمول پورا قوم مین انڈس ہائی وے کو لا محدود مدت تک ہر قسم کی آمدورفت کے لئے بند کردینگے ۔ مگر ہمارے پرامن احتجاجوں کا صلہ یہ دیا گیا کہ قوم آخوروال کے مشرانوں اور نوجوانوں پر جھوٹے ایف آئی آر درج کئے گئے جو کہ تشویشناک اور ڈی سی کوہاٹ کی نااہلی کا واضح ثبوت ہے۔

مگر اس کے باوجود ڈی سی کوہاٹ اور اے سی درہ آدم خیل ٹال مٹول کرکے کام کی اجازت نہیں دے رہے۔ جس کے بعد طلباء نے پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور پریس کانفرس بھی کیا لیکن ڈی سی کوہاٹ اور اے سی درہ آدم خیل نے پھر بھی ٹھیکداروں کی پشت پناہی نہیں چھوڑی۔

کوہاٹ انتظامیہ نے چند قابض کمپنیوں اور ٹھیکیداروں کی خاطر 40000افراد پر مشتمل قوم آخوروال کو یرغمال بنایا ہوا ہے ۔ اور غریب عوام کا چولہا بند پڑا ہے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ چند قابض کمپنیوں کے ہاتھوں قوم آخوروال کو یرغمال ہونے سے بچایا جائے ۔ اور غیر متنازع کمپنیوں کو دس نکاتی فیصلے پر جو کوہاٹ انتظامیہ کی موجودگی میں طے پایا تھا ۔ اس کے عین مطابق کام شروع کرنے کی اجازت دی جائے ہم نے بار بار اپنا احتجاج پر امن طریقے سے ریکارڈ کرایا مگر کسی فورم پر ہماری شنوائی نہیں ہوئی ۔ ہم آج اسلام آباد پریس کلب میں اپنا احتجاج ریکاڈ کروانےکے لیئے دھرنہ کے لیئے آئے ہیں۔ آج ہماری آواز کے اندر پاکستان انقلابی پارٹی اور کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان کی آواز بھی شامل ہوچکی ہے۔ہم اپنا آئینی حق لینے کے لئے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔ ہم ٹھیکیداری نظام کے خلاف پورے پاکستان میں اپنی آواز کو لے جائنیگے اور کسی بھی قیمت پر اپنے حق سے دستبردار نہیں ہونگے ۔ آج افسوس کی بات ہے درہ آم خیل قوم آخوروال کے نوجوان اپنے بزرگوں ماوں بہنوں کے مستقبل کے لئے پریشان ہیں ۔ ہم تعلیم حاصل کرنے کی بجائے سڑکوں پر احتجاج ریکارڈ کررہے ہیں ۔ مگر ریاست اپنی زمہ داری پوری کرنے میں ناکام ہے۔ہم ایک دفعہ پھر میڈیا کے ذریعے اپنی آواز اعلیٰ اداروں تک پہنچانے آئے ہیں ۔ آخوروال یوتھ اینڈ سٹوڈنٹس یونین اور بشمول پورا قوم آخوروال اسلام آباد میں اپنے مسائل کے حل کے لیئے مستقل دھرنہ دیگا۔ جینا ہے تو لڑنا ہوگا اسلام آباد میں دھرنا ہوگا ۔اس کا فیصلہ اے ایس یو کے مرکزی صدر ضیاء آفریدی، بابائے آخوروال مصطفی آفریدی،ڈاکٹر اشفاق آفریدی اورپاکستان انقلابی پارٹی کے سنٹرل آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبران پنجاب سے صابرعلی حیدر،فہیم عامر،خیبرپختونخوا سے عادل محمود اور اسلام آباد سے پارٹی رہنما ممتاز احمد آرزو اور دیگر رہنماؤں نے کیا۔

جاری کردہ:۔
پریس میڈیا آف سی پی پی، کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان، کمیونسٹ پارٹی سِکریٹریٹ ۔1426۔فتح جنگ روڈ، اٹک کینٹ۔
Tel: 057-2611426  Fax: 057-2612591  Mob: 0300-9543331
Web: www.cpp.net.pk E-Mail: cpp@cpp.net.pk