پی ڈی ایم اور حکومتی اتحاد عمران خان کی نااہلی اور پی ٹی آئی پارٹی پر پابندی لگانے کی سپریم کورٹ میں ریفرنس کی بجائے سیاسی میدان میں عمران کا مقابلہ کرتے تو اس سے پاکستان میں جمہوریت مستحکم ہوتی۔ کمیونسٹ پارٹی کا مؤقف۔

پی ڈی ایم اور حکومتی اتحاد عمران خان کا مقابلہ سیاسی میدان میں کریں اور قانونی جنگ نہ لڑیں۔حکومت کا سپریم کورٹ میں عمران خان کی نااہلی اور پی ٹی آئی پارٹی پر پابندی کے لیے ڈیکلریشن اور ریفرنس دائر کرنا کوئی دانشمندانہ فیصلہ نہیں ہے۔نواز شریف کی نااہلی یا عمران خان کی نااہلی ہو، کمیونسٹ پارٹی دونوں کو جمہوری اصولوں کے منافی تصور کرتی ہے۔ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کی بنیاد پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی پر پابندی عائد کرنے کی بجائے ناجائز ذرائع سے حاصل کی گئی پی ٹی آئی کی تمام فارن فنڈنگ بحق سرکار ضبط کر لی جائے۔ جج، استاد اور مذہبی عالم کا صادق اور امین ہونا نہایت ضروری ہے جبکہ سیاست دانوں میں عوام کی خدمت کا جذبہ ہونا اولین شرط ہے۔آمر جنرل ضیاءالحق نے جو آرٹیکل 62 ون ایف میں سیاست دانوں کے لیے صادق اور امین ہونے کی شرط رکھی تھی اس کو آئین پاکستان سے نکال کر 1973 کے متفقہ آئین پاکستان کو بحال کیا جائے جس میں الیکشن لڑنے والوں کے لیے صادق اور امین کی کوئی شرط نہیں تھی۔کون صادق اور امین ہے اس کا فیصلہ عدالتوں کی بجائے عوام کو خود الیکشن میں کرنا چاہیے۔الیکشن اپنے مقررہ وقت اگست 2023 سے پہلے نہیں ہونے چاہئیں اور تمام اسمبلیوں کو اپنی مدت پوری کرنی چاہئے۔ یہ پالیسی بیان کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان (سی پی پی) کی سنٹرل کمیٹی میں آج ہونے فیصلوں کی بنیاد پر چیئرمین کمیونسٹ پارٹی انجینئر جمیل احمد ملک نے پریس کو جاری کیا ہے۔ منجانب: پریس میڈیا آف سی پی پی