پرائیویٹ سیکورٹی ایجنسیاں جدید دور کے خرکار کیمپس ہیں۔حکومت اور چیف جسٹس آف پاکستان ملازمین کے ساتھ ہونے والے ظلم کا نوٹس لیں۔ کمیونسٹ پارٹی کا مطالبہ

پاکستان میں مزدوروں اور کسانوں کا استحصال تو سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کے ہاتھوں مدت سے ہو رہا ہے مگر اب پورے پاکستان میں پرائیویٹ سیکورٹی ایجنسیوں والوں نہ تو اپنے ملازمین پر ظلم کی انتہا کر دی ہے۔ریٹائر میجر، کرنل، بریگیڈئیر، جرنل، پولیس اور سویلین افسران نے اپنے اثرورسوخ کی بنا پر حکومت پاکستان سے ان پرائیویٹ سیکورٹی ایجنسیوں کے لائسنس حاصل کر رکھے ہیں۔ وہ پرائیویٹ مالکوں اور کمپنیوں سے جو ملازمین کی تنخواہوں طے کرتے ہیں وہ اپنے ملازمین کو طے شدہ تنخواہوں سے بھی آدھی تنخواہیں وقت پر نہیں دیتے ہیں اور ان بچارے غریب ملازمین کو چھٹیوں کی بھی کوئی سہولت نہیں ہیں اور 8 گھنٹے کی بجائے 12 گھنٹے روزانہ ڈیوٹی لیتے ہیں۔*

*یہ پرائیویٹ سیکورٹی ایجنسیاں آج کے جدید دور کے خرکار کیمپس ہیں۔ حکومت ان پرائیویٹ سیکورٹی ایجنسیوں پر اس لیے ہاتھ نہیں ڈالتی ہیں کہ بدقسمتی سے اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ان پرائیویٹ سیکورٹی ایجنسیوں کے مالکان ریٹائر میجر، کرنل، بریگیڈیئر، جنرل، پولیس اور سویلین افسران ہیں اور یہ سب بالادست اور اشرافیہ طبقات سے تعلق رکھتے ہیں۔ان سنگین حالات میں کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان (سی پی پی) وزیراعظم شہباز شریف، چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ اور چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال سے مؤدبانہ گزارش، درخواست اور پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ وہ کمیونسٹ پارٹی کی پرائیویٹ سیکورٹی ایجنسیوں کی بابت اس جائز شکایت کا فوری نوٹس لیں اور ان غریب، مظلوم اور پسے ہوئے ملازمین کو پوری تنخواہیں دلوائیں جو وہ پرائیویٹ مالکوں اور کمپنیوں سے وصول کرتے ہیں، وقت پر چھٹی دیں اور 12 گھنٹے روزانہ کی بجائے 8 گھنٹے ڈیوٹی لیں۔ان خیالات کا اظہار چیئرمین کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان انجینئر جمیل احمد ملک نے اپنی ایک پریس ریلیز میں کیا ہے۔
منجانب: پریس میڈیا آف سی پی پی